ایک روز سیٹھ صاØب سینٹ Ú©Û’ اجلاس Ú©Û’ لئے اسلام آباد آئے تو Ûمارے دÙتر کا چکر بھی لگا۔ لیکن اس Ù…Ø±ØªØ¨Û ÙˆÛ Ø§Ú©ÛŒÙ„Û’ Ù†Ûیں تھے۔ انکے ساتھ انکی اÛÙ„ÛŒÛ ØŒ اÛÙ„ÛŒÛ Ú©Ø§ بھائی عامر اور انکے دوست بیرسٹر عابد علی بھی تھے۔ آنے سے آدھ Ú¯Ú¾Ù†Ù¹Û Ù¾ÛÙ„Û’ انÛÙˆÚº Ù†Û’ مجھے ڈیپارٹمنٹ Ûیڈز Ú©ÛŒ میٹنگ Ú©Û’ انتظامات کرنے کا Ú©ÛÛ Ø¯ÛŒØ§ تھا۔ میٹنگ شروع Ûوئی تو سیٹھ صاØب Ù†Û’ اپنی اÛÙ„ÛŒÛ Ú©Ø§ تعار٠کرواتے Ûوئے Ùرمایا Ú©Û ÙˆÛ Ú©Ù…Ù¾Ù†ÛŒ Ú©ÛŒ مینجنگ پارٹنر Ûیں اور ڈائریکٹریس Ú©ÛŒ Øیثیت میں کام کریں گی۔ ساتھ ÛÛŒ اپنے سالے کا تعار٠کرواتے Ûوئے Ûمیں بس ÛŒÛ Ø¨ØªØ§ÛŒØ§ Ú©Û ÙˆÛ Ø¢Ø¬ سے کمپنی Ú©Û’ چی٠آپریٹنگ Ø¢Ùیسر Ûیں۔ سیٹھ صاØب Ú†ÙˆÙ†Ú©Û Ø®ÙˆØ¯ Ø²ÛŒØ§Ø¯Û ØªØ± Ø´Ûر اور بعض اوقات ملک سے باÛر ÛوتےÛیں، اس لئے انکے گھر Ú©Û’ ÛŒÛ Ø¯Ùˆ معتمد Ùˆ Ù‚Ø§Ø¨Ù„Ù Ø¨Ú¾Ø±ÙˆØ³Û Ø§Ùراد انکی اس کمپنی Ú©Û’ Ø°Ù…Û Ø¯Ø§Ø± ÛÙˆÚº Ú¯Û’Û” بیرسٹر عابد علی Ú©Û’ پاس کمپنی ملازمین Ú©Û’ کنٹریکٹس تھے۔ انکو نوکری Ù¾Ú©ÛŒ Ûونے Ú©ÛŒ نوید٠مسرت سنا کر جلدی جلدی ان معاÛدوں پر دستخط Ù„Û’ لئے گئے اور انکی Ùائلوں Ú©ÛŒ نذر کردئے گئے۔ وقت ملنے پر جب میں Ù†Û’ جب ÛŒÛ Ø¹Ûد Ù†Ø§Ù…Û Ù¾Ú‘Ú¾Ø§ تو پیروں تلے زمین Ù†Ú©Ù„ گئی۔ اتنی سخت شرائط Ú©Û Ø®Ø¯Ø§ Ú©ÛŒ پناÛÛ” ملازمت کیا تھی؟ گویا کسی ظالم Ø¨Ø§Ø¯Ø´Ø§Û Ú©ÛŒ بیعت تھی جس میں دائیں بائیں دیکھنے پر بھی سزا Ù„Ú©Ú¾ÛŒ Ûوئی تھی۔ ÛŒÛ Ù†ÛŒØ§ شوشا کمپنی Ú©Û’ ملازمین Ú©Û’ لئے بالعموم اور میرے لئے بالخصوص کسی جھٹکے سے Ú©Ù… Ù†Û ØªÚ¾Ø§Û” اس کمپنی Ú©Ùˆ وجود میں آئے تقریباً آٹھ Ù…Ø§Û ÛÙˆÚ†Ù„Û’ تھے اور ÛÙ… سب اسکواپنا خون٠جگر پلا کر پروان چڑھا رÛÛ’ تھے۔ اس کمپنی Ú©Ùˆ Ù†Û Ú©Ø³ÛŒ ڈائریکٹریس Ú©ÛŒ ضرورت تھی اور Ù†Û ÛÛŒ کسی سی او او کی۔ لیکن Ø¨Ù„Ø§ÙˆØ¬Û ÛŒÛ Ù¾ØªÚ¾Ø± Ûمارے سروں پر برسا دئے گئے تھے۔ کیوں؟ ÙˆÛ Ø§Ø³ لئے Ú©Û Ø³ÛŒÙ¹Ú¾ صاØب تو کمپنی Ú©Û’ مالک اور Ø³Ø±Ù…Ø§ÛŒÛ Ø¯Ø§Ø± تھے۔ ÛŒÛ Ø¨Ø§Øª سمجھ میں آتی تھی۔ لیکن ان دو اÙراد کا کردار زبردستی کا تھا۔ بیگم صاØØ¨Û Ø§ÛŒÚ© Ùیشن Ø²Ø¯Û Ø®Ø§ØªÙˆÙ† تھیں جنکا کاروبار اور ÙˆÛ Ø¨Ú¾ÛŒ آئی Ù¹ÛŒ سے دور دور کا بھی کوئی ÙˆØ§Ø³Ø·Û Ù†Û ØªÚ¾Ø§Û” دوسرے انکا بھائی عامر۔ایک نمبر کا نکما اور جاÛÙ„ انسان۔ ÙˆÛ Ø§Ù¾Ù†ÛŒ تھوڑی سی زمین Ú©Û’ Ø¹Ù„Ø§ÙˆÛ Ø³ÛŒÙ¹Ú¾ صاØب Ú©ÛŒ پنجاب Ú©ÛŒ زمینوں اور Ùیکٹریوں Ú©Ùˆ دیکھتا تھا۔ آسان الÙاظ میں Ú©Ûا جائے تو ÙˆÛ Ø³ÛŒÙ¹Ú¾ صاØب کا ایک چھوٹے درجے کا منشی تھا۔ سیٹھ صاØب Ú©Ùˆ بھی اسکی اوقات کا Ø§Ù†Ø¯Ø§Ø²Û ØªÚ¾Ø§Û” اس لئے انÛÙˆÚº Ù†Û’ اسکو اپنے دوسرے کاروبار سے Ûٹا کر سسرال Ú©Ùˆ خوش کرنے اور اسکے Ù…Ù†Û Ù…ÛŒÚº چسنی دینے Ú©ÛŒ نیت سے اپنے نئے کاروبار کا سی او او لگا دیا تھا۔ Ûمارے لئے دکھ Ú©ÛŒ بات ÛŒÛ ØªÚ¾ÛŒ Ú©Û Ø§Ø³Ú©Ø§ بھی آئی Ù¹ÛŒ سے دور دور تک کا کوئی ÙˆØ§Ø³Ø·Û Ù†Û ØªÚ¾Ø§ لیکن ÙˆÛ ÛÙ… پر باس بن کر سوار ÛÙˆ چکا تھا۔
اگلے دن سے Ûمارے دو نئے باسز Ù†Û’ دÙتر آنا شروع کردیا اور ÛŒÛÛŒ ÛÙ… سبکی ملازمتی اور ذاتی زندگیوں میں Ûیجان کا سبب بنا۔ بیگم صاØØ¨Û ØªÙˆ Ú†ÙˆÙ†Ú©Û Ø¨ÛŒÚ¯Ù… صاØØ¨Û ØªÚ¾ÛŒÚºÛ” انÛیں دÙتر Ú©ÛŒ کیا ضرورت! سو چند دن بعد بور Ûوکر انÛÙˆÚº Ù†Û’ تو آنا Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دیا۔ لیکن عامر صاØب۔۔۔ ÙˆÛ ØªÙˆ Ûمارے اعصاب پر سوار Ûوچکاتھا۔ آئی Ù¹ÛŒ Ú©ÛŒ اے بی سی سے بھی نابلد انسان Ûر کام میں ٹانگ اڑانے لگا۔ میرے لئے ÛŒÛ Ø¨Ø§Øª کسی عذاب سے Ú©Ù… Ù†Û ØªÚ¾ÛŒÛ” اپنے کام سے متعلق چھوٹے چھوٹے Ùیصلے کرنے Ú©Û’ لئے بھی مجھے عامر صاØب Ú©Û’ Øضور Ûاتھ باندھ کر کھڑا رÛنا پڑتا اور ÙˆÛ Ú©Ø¦ÛŒ کئی دن تک منظوری Ù†Û Ø¯ÛŒØªÛ’Û” سوÙÙ¹ وئیر بنانا اور اسکو چلانا Ú†ÙˆÙ†Ú©Û Ûمارا کام تھا اس لئے Ûمیں اس کام Ú©Û’ لئے مکمل آزادی چاÛئے تھی لیکن عامر صاØب اب خود سیٹھ بن Ú†Ú©Û’
Muhammadishaq
ishaq166
hylj89o7itrgqeioyjrhgqeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeeee